پاپولیشن پلاننگ پر بات کریں تو اسلام خطرے میں ہے۔۔۔مفتاح اسماعیل معیشت کوبہتر کرنے کے بجائےخاندانوں کے پیچھے پڑ گئے

پاپولیشن پلاننگ پر بات کریں تو اسلام خطرے میں ہے۔۔۔مفتاح اسماعیل معیشت کوبہتر کرنے کے بجائےخاندانوں کے پیچھے پڑ گئے

اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہ اہےکہ پاپولیشن پلاننگ پر بات کریں تو کہا جاتا ہے اسلام خطرے میں آگیا۔

گزشتہ روز نجی ٹیو ی سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جب مشرقی پاکستان الگ ہوا تو مغربی پاکستان کی آبادی کم تھی اور مشرقی پاکستان کی زیادہ

تھی۔انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی آبادی 23کروڑ اور وہاں بنگلا دیش کی آبادی 15کروڑ ہے، اب سوال یہ ہے کہ ہم کیا کررہے ہیں پاپولیشن پلاننگ کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں کئی حکومتیں آئی گئیں،

کس نے اس پر کام کیا ؟ اگر کام کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے اسلام خطرے میں آگیا۔یاد رہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار کے دوران تیزی دیکھی گئی اور بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ میں 450 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق صبح 10 بج کر ایک منٹ تک ‘کے ایس ای 100 انڈیکس’ میں 474 پوائنٹس یا 1.11 فیصد اضافے کے ساتھ 43 ہزار 331 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ ہفتے کے آخر میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے لیٹر آف انٹینٹ (آمادگی کا خط) اور سعودی عرب کی جانب سے

مزید تعاون کی یقین دہانی سمیت دیگر مثبت پیش رفت سامنے آنے کے بعد اثرات نظر آرہے ہیں۔عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کی وجہ روپے کی قدر میں بحالی، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی اطلاعات اور سعودی عرب کی جانب سے امدادی پیکج میں مزید اضافے کو قرار دیا۔انہوں نے مارکیٹ میں تیزی کی وجہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے لیٹر آف انٹنٹ کو بھی قرار دیا۔ وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے ڈان کو بتایا تھا کہ گزشتہ ماہ دستخط کیے گئے اسٹاف لیول ایگریمنٹ اور میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فِسکل پالیسیز کے تحت پروگرام کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے جمعہ کے روز لیٹر آف انٹینٹ (آمادگی کا خط) موصول ہوگیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *